Thursday | 28 March 2024 | 17 Ramadhan 1445

Fatwa Answer

Question ID: 27 Category: Etiquettes
Nikah With a Non-Muslim and Hiding Past Sins

Assalamualaikum Warahmatullah

This question is about my 19 year old daughter who is now a third year college student. Here is some details from our background: Alhamdulillah, our family is considered as a very religious family and I am the head of the household. My wife and I have always tried to provide a religious environment for our children, such that they pray 5 times every day, wear headscarves and full clothes outside the home.

For a while we had no television until the laptops and cellphones came along. We still do not have actual TV in the house however we have provided them with cell phones and computers with the intention to help them with schoolwork etc. My wife has worn niqab since even before my children were born. My daughter has gone through phases of homeschooling, Islamic charter school and finally public schooling (past 6 years) here in the United States. I recently got confirmation that my daughter has had doubts about Islam and religion in general for at least 5 years. I previously thought that she was just going through a phase but found out that she has been continuously involved in adultery and homosexuality for at least about two years now. She is friends with muslim girls who are themselves involved in such heinous sins. My questions are as follows:

1- I feel that if I get her married to a muslim I will be doing a great injustice to her husband to be, since people consider us as a very religious family and have the relevant expectations from our children. Please advise how should I handle this situation? Should I find a non-muslim groom for her? Or should I inform the prospective groom about her history, but I also understand that decent practicing muslim in their right mind would every marry a girl with such background. I am afraid that if she carries on with these evils after her marriage, I will knowingly be making that man's life a living hell.

2- She wants to move out of our hosue, which is out of question for me, since that is only going to motivate her further into these sins, what can I do to bring her back?

3- I have three other younger daughters in my house as well, I am afraid that her behavior may affect them as well. Please advise how should I protect my other daughters?

4- Please also let me know if there is any supplication, dua or zikr I can do in order to remove this calamity of the highest level from my house?

I definitely realize that this situation is due to my shortcomings and negligence in her upbringing, however it seems that I was under the false impression that my home environment was enough to sustain her Iman.

JazakAllah Khair

الجواب وباللہ التوفیق

Assalamualaikum Warahmatullah

It is incumbent upon you to perform your daughter's Nikah as soon as possible. However thinking of performing her Nikah with a non-Muslim is an absolutely incorrect and adulterous thought. In addition, Nikah between a Muslim woman and non-Muslim man is impermissible and does not get officiated at all. Therefore remove this thought from your heart and mind. Monitor your daughter very closely and stop her from going out of the house. Counsel her and ensure that you do ta'leem at home. For motivation of good actions and refrainment from bad, you can read Fazail-e-Aa'mal and Muntakhab Ahadith. Whereas for the correction of aqaid and details of rulings read Bahishti Zaiwar.

As far as mentioning the past sins at the time of her Nikah is concerned, the Islamic Shari'ah command us to hide our sins instead of announcing them. Therefore do not mention any such details as it will not be considered as dishonesty. However ensure that your daughter repents sincerely and firmly. The responsibility of upbringing and religious education for her and your other daughters is solely (and mandatory) upon you, you should be concerned about it.

After every salah, read the following dua 3 times for your daughter:

وَاَصْلِحْ لِیْ فِیْ ذُرِّیَّتِیْ ج ط     اِنِّیْ تُبْتُ اِلَیْکَ وَاِنِّیْ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ

While reading the above dua, think about your daughter while uttering the word "ذُرِّیَّتِیْ".

 

In addition, read the following ayat and Surah Alam-Nashrah 7 times each, with reading Durood Shareef 7 times at the beginning and end, blow it on water and keep on feeding this water to your daughter.

 

قُلِ ادْعُوا اللہَ اَوِ ادْعُوا الرَّحْمٰنط    اَ یًّامَّا تَدْعُوْا فَلَہٗ الْاَسْمآءُ الْحُسْنٰی     ج وَلَا تَجْھَرْ بِصَلَاتِکَ وَلَا تُخَافِتْ بِھَا وَابْتَغِ بَیْنَ ذٰلِکَ سَبِیْلًا ۔ وَقُلِ الْحَمْدُ لِلہِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَّلَمْ یَکُنْ لَّہٗ شَرِیْکٌ فِی الْمُلْکِ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ وَلِّیٌ مِّنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیْرًا۔

فقط واللہ اعلم

 

Question ID: 27 Category: Etiquettes
غیر مسلم سے نکاح اور پرانے گناہوں کو چھپانا

 

 السلام علیکم ورحمۃ اللہ

میرا سوال میری ۱۹ سالہ بیٹی سے متعلق ہے جو اب کالج کے تیسرے سال میں ہے۔ اس مسئلہ کے پس منظر کے بارے میں کچھ تفصیلات عرض ہیں۔ الحمد للہ ہمارا خاندان ایک بہت مذہبی خاندان سمجھا جاتا ہے اور میں گھر کا سربراہ ہوں۔ میری بیوی نے ہمیشہ گھر میں ایک اسلامی ماحول فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔ ان کو پانچ وقت کی نماز، سر کے اسکارف اور گھر سے باہر پورے کپڑے پہننے کی تعلیم دی گئی ہے۔ ہمارے گھر میں کافی عرصہ تک ٹی وی نہیں تھا، جب تک کہ لیپ ٹاپ اور فون وغیرہ ایجاد نہیں ہوئے تھے، لیکن اب بچوں کو پڑھائی میں مدد وغیرہ کی نیت سے ہم نے لیپ ٹاپ اور سیل فون وغیرہ دیا ہے۔ میری بیوی بچوں کی پیدائش سے پہلے سے نقاب کرتی ہے۔ میری یہ بیٹی ہوم اسکولنگ، اسلامک چارٹر اسکول پوار کرنے کے بعد پچھلے ۶ سال سے پبلک اسکولنگ کی سروس حاصل کر رہی ہے۔ مجھے حال ہی میں اس بات کا یقین ہوا ہے کہ میری بیٹی کو اسلام اور مذہب کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا ہوئے ہیں کم ازکم پچھلے ۵ سالوں سے۔ میں پہلے یہ سمجھتا تھا کہ یہ اس کی زندگی کا ایک مرحلہ ہے لیکن اب یہ معلوم ہوا ہے کہ وہ کم از کم پچھلے دو سالوں سے زنا اور ہم جنس پرستی (لواطت والے عمل) میں ملوث رہی ہے۔ وہ جن مسلمان لڑکیوں کے ساتھ دوستی رکھتی ہے وہ خود انہی قبیح گناہوں میں ملوث ہیں۔ میرے سوالات یہ ہیں:

۱- مجھے یہ محسوس ہوتا ہے کہ اگر میں اس کی شادی کسی مسلمان سے کرواتا ہوں تو یہ اس مسلمان شخص کے ساتھ نا انصافی ہے، کیونکہ لوگ ہمارے گھر کو ایک مذہبی گھرانا سمجھتے ہیں ان کی ہماری بیٹیوں سے امید بھی ویسی ہی ہو گی، مجھے اس مسئلہ میں کیا کرنا چاہئے؟ کیا مجھے اس کے لئے کسی غیر مسلم کو ڈھونڈنا چاہئے؟ یا پھر جہاں کہیں رشتے کی بات ہو تو اس شخص کو پہلے سے اس کے اعمال کے بارے میں بتا دینا چاہئے؟ ظاہر ہے کہ اگر میں کسی شخص کو یہ باتیں بتاؤں گا تو کوئی بھی دین پر عمل کرنے والا عاقل شخص ایسی لڑکی سے شادی نہیں کرے گا۔ مجھے یہ ڈر ہے کہ اگر میں نے جانتے بوجھتے ہوئے کسی شخص سے اس کی شادی کر دی، اور اس نے اپنی ان عادات کو شادی کے بعد بھی جار ی رکھا تو میں اس شخص کی زندگی کو جیتے جی جہنم بنا نے کا ارتکاب کروں گا۔

۲- وہ گھر چھوڑ کر جانا چاہتی ہے، جو میرے لئے ناقابل قبول ہے، کیونکہ اس کے گھر سے جانے سے اس کو ان گناہوں میں مزید ملوث ہونے کی آزادی کے سوال کچھ حاصل نہ ہوگا۔ میں اس کا ذہن اس بارے میں کیسے تبدیل کروں؟

۳- میرے گھر میں تین چھوٹی بیٹیاں اور بھی ہیں، مجھے یہ ڈر بھی ہے کہ وہ اگر یہاں رہتی رہی تو اس کی عادات کا اثر ان بچوں پر بھی آئے گا۔ میری راہنمائی فرمائیے کہ میں اپنی بیٹیوں کی یسے حفاظت کروں؟

۴- مزید مجھے یہ بھی بتائیے کہ کیا ایسا کوئی وظیفہ، دعا یا ذکر ہے جس کو کرنے سے یہ حالات اور گھر پر آئی ہوئی آفات دور ہو جائیں؟

میں اس بات سے مکمل آگاہ ہوں کہ یہ سب کچھ میری اپنی کمزوریوں اور تربیت میں کمیوں کا نتیجہ ہے ، لیکن میرا یہ خیال تھا (جو اب غلط ثابت ہو رہا ہے ) کہ شاید گھر کا ماحول اسلامی رکھنا بچوں کے ایمان کی حفاظت کے لئے کافی ہوگا۔

جزاک اللہ خیرا

 

 

 الجواب وباللہ التوفیق

السلام علیکم ورحمۃ اللہ

آپ پر ضروری ہے کہ اس لڑکی کا جتنا جلد ممکن ہو نکاح کردیں، لیکن غیر مسلم سے نکاح کا خیال انتہائی غلط اور زناکاری والا خیال ہے،اور کسی مسلمان لڑکی کا نکاح غیر مسلم سے جائز ہی نہیں ہے،اور نہ منعقد ہوتا ہے،اس لئے اولا اس خیال کو دل سے نکال دیں۔اورلڑکی کو سخت نگرانی میں رکھیں،باہر جانے پر کنٹرول کریں۔اس کو سمجھائیں،گھر میں تعلیم کریں،ترغیب اور ترہیب کے لئےفضائل اعمال یامنتخب احادیث اور عقائد کی اصلاح اور مسائل کے لئے بہشتی زیور پڑھیں۔

رہا نکاح سے قبل اس کے گناہوں کےاظہار کا مسئلہ تو شریعت میں گناہ کے اظہار نہیں بلکہ اخفاء کا حکم ہے،اس لئے اس کو ذکر نہ کرنے میں خیانت کی بات نہیں،البتہ اس کی سچی اور پکی توبہ کراوئیں،اوراس کی اور دیگر لڑکیوں کے لئےدینی تعلیم اور تربیت آپ کے ذمہ ضروری ہے۔اس کی فکر کریں۔

لڑکی کے حق میں ہر نماز کے بعد یہ دعا (وَاَصْلِحْ لِیْ فِیْ ذُرِّیَّتِیْ            ج ط           اِنِّیْ تُبْتُ اِلَیْکَ وَاِنِّیْ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ) تین مرتبہ پڑھیں ۔ اور پڑھتے وقت ذریتی کے لفظ پر اپنی بیٹی کا خیال رکھیں۔

نیز مندرجہ ذیل آیات اور سورۂ الم نشرح کو سات سات مرتبہ پڑھ کر پانی پر دم کرکے پلاتے رہیں۔ اور شروع اور اخیر میں سات مرتبہ درود شریف بھی پڑھیں۔

قُلِ ادْعُوا اللہَ اَوِ ادْعُوا الرَّحْمٰنَ         ط             اَ یًّامَّا تَدْعُوْا فَلَہٗ الْاَسْمآءُ الْحُسْنٰی                ج           وَلَا تَجْھَرْ بِصَلَاتِکَ وَلَا تُخَافِتْ بِھَا وَابْتَغِ بَیْنَ ذٰلِکَ سَبِیْلًا ۔ وَقُلِ الْحَمْدُ لِلہِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَّلَمْ یَکُنْ لَّہٗ شَرِیْکٌ فِی الْمُلْکِ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ وَلِّیٌ مِّنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیْرًا۔

فقط واللہ اعلم