Saturday | 20 April 2024 | 11 Shawaal 1445

Fatwa Answer

Question ID: 1203 Category: Dealings and Transactions
معاملات

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علماء اس مسئلہ کے بابت؟ 

 میرا پرنٹنگ پریس کا کام ہے حالیہ طوفانی بارشوں میں پریس میں پانی آگیا تھا جس کی وجہ سے پریس (کاغذ ودیگر سازوسامان سمیت) مکمل تباہ ہوگیاتھا

پوچھنا یہ ہے کہ جو کاغذ پبلشرز ہمارے پاس بھیجتے ہیں جو کہ پبلشرز کی ملکیت ہوتی ہے ہمارے پاس صرف پرنٹنگ یا کتاب بائنڈنگ کےلیے آتی ہے کیا حادثاتی ضائع کی صورت میں ہمارے ذمہ ضمان ہے؟

اس پیپر کی نوعیت ہمارے پاس کیا ہے؟

 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب وباللہ التوفیق

Regarding the paper owned by publishers and brought to you for printing or binding; the paper is actually entrusted to you. Therefore, if it is lost or wasted due to an accident despite being safe, you will not be responsible for it.

وإذا تعدی علیہا فلبس ثوبہا أو رکب دابتہا، أو أخذ بعضہا، ثم رد عینہ إلی یدہ حتی زال التعدی زال ما یؤدي إلی الضمان إذا لم یکن من نیتہ العود إلیہ (درمختار) وفي الشامیۃ: حتی لو نزع ثوب الودیعۃ لیلا، ومن عزمہ أن یلبسہ نہارا، ثم سرق لیلا لا یبرأ عن الضمان۔ (شامي، کتاب الإیداع، کراچی ۵/ ۶۶۹،

وذکر الفقیہ أبو اللیث السمرقندي في خزانۃ الفقہ: لا ضمان علی المودع إلا في ثلاثۃ أشیاء التقصیر في الحفظ۔ (حاشیۃ چلپی علی تبیین الحقائق، إمدادیہ ملتان ۵/ ۷۷، زکریا دیوبند ۶/ ۱۹)

الأمانۃ غیر مضمونۃ، فإذا ہلکت أو ضاعت بلا صنع الأمین ولا تقصیر منہ لا یلزمہ الضمان سواء ہلکت بما یمکن التحرز عنہ کالسرقۃ، أما إذا ہلکت بتعدی الأمین أو تقصیرہ، فإنہ یضمن الودیعۃ أمانۃ فی الودیع، فإذا ہلکت بلا تعد منہ وبدون صنعہ وتقصیرہ في الحفظ لا یضمن، ولکن إذا کان الإیداع بأجرۃ، فہلکت أو ضاعت بسبب تمکن التحرز عنہ لزم المستودع ضمانہا۔ (شرح المجلۃ ۱/ ۳۲۶-۴۳۱، رقم: ۷۶۸-۷۷)

فقط واللہ اعلم بالصواب

Question ID: 1203 Category: Dealings and Transactions