Thursday | 28 March 2024 | 17 Ramadhan 1445

Fatwa Answer

Question ID: 267 Category: Miscellaneous
A Question on Validity of Nikah / Request for Dissolution of Nikah

Assalamu Alaikum,

I'm a Turkish woman who met an Iraqi man while in Turkey in 2008 and together we married after he moved to the US in 2009. Our nikah was performed by an imam in Boston, MA and we also registered at the local clerk for marriage certificate.

In the 5th year of our marriage my husband said that he no longer loves me and wished to separate. Since we had a child I pleaded to keep our marriage intact so we can work out our problems. I sought counselling. Over time he became reclusive, emotionally unavailable, and started to belittle me. His behavior got worse, to the point that he had left his prayers, and fasting, and acquired a taste for wine, and had relations outside of our marriage with women. A year passed and he asked me to sleep in another room. His behavior got worse and worse. He finally said he will no longer pay for my rent and he will not renew the lease for our apartment on both of our names. He asked me to move out. I had to find a job, move out and support myself on my own. My parents helped. He wanted to come and go as he pleased, to visit his child and ask me to fulfil my wifely duties, but I refused to fulfil his request. I allowed him to see his daughter and spend time with her but he was no longer allowed to come into my home and request sexual relations. After a year and half of living on my own, I decided to go back home to Turkey to seek guidance from my parents and family. When I came back, my husband called my father and told him that he still loved me. My father advised me to go back. But I refused. By now my husband has changed his name from Ahmed to Alex, acquired a completely different lifestyle and is no longer the man I knew he was. I've been in Turkey for 7 months now and I've requested divorce proceedings. However my husband refuses. He refuses on account that he still loves me. I cannot bare to live like this. I am in doubt of the validity of my nikah due to his rejection and forcing separation on me. But more importantly, these conditions are not pleasing to Allah, I would like to request a dissolution of nikah by the Sharia Board. 

Thank you,

We reccomend that you contact the ulamah kiram of the Shariah Board of America (known as Al-Majlis Al-Shar'ai) and request them to help you seek Khula' from your husband. You can email them at ms@rahmatealam.org.

Wassalam

Question ID: 267 Category: Miscellaneous
نکاح کے باقی ہونے اور خلع حاصل کرنے کے بارے میں

السلام علیکم

میں ترکی سے تعلق رکھتی ہوں، میری ملاقات ایک عراقی مرد سے ترکی میں ۲۰۰۸ میں ہوئی۔ ۲۰۰۹ میں و ہ امریکہ آ گیا۔ ہمارا نکاح بوسٹن میں ایک امام نے پڑھایا اور پھر ہم نے اس شادی کو قانونی طور پر بھی یہاں رجسٹر کرا لیا۔ ہماری شادی کے پانچویں سال میں میرے شوہر نے یہ کہنا شروع کر دیا کہ وہ مجھ سے محبت نہیں کرتے، اور علحدگی چاہتے ہیں۔ میں نے ان سے التجا کی کہ ہمارا بچہ ہو چکا ہے، اس شادی کو ختم نہ کیا جائے، کاؤنسلنگ وغیرہ کا سہارا لیا جائے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ وہ مجھ سے اور دور، ذہنی طور پر غیر حاضر اور مجھ سے مزید لاتعلق ہوتے گئے۔ ان کا رویہ خراب سے خراب تر ہوتا رہا۔ وہ مجھ سے تحقیر آمیز انداز سے پیش آنے لگے۔ انھوں نے نمازیں ترک کر دیں، روزوں کو چھوڑنا شروع کر دیا، حتی کہ شراب نوشی  اور زنا کاری بھی شروع کر دی۔قریب ایک سال گزرنے کے  تھا جب انھوں نے یہ کہا کہ وہ میرے گھر کا کرایہ ادا نہیں کریں گے اور اگلی دفعہ وہاں کی لیز بھی سائن نہیں کریں گے۔ میں ان کے گھر سے نکل گئی، جاب تلاش کی، میرے والدین نے میری امداد کی، اور اپنے خرچے خود برداشت کرنا شروع کر دیئے۔ وہ اپنی مرضی سے میرے پاس آنا جانا چاہتے،اور مجھ سے بیوی ہونے کے حقوق ادا کرنے کی فرمائش کرتے۔ ایک موقع پر آ کر میں نے ان کو انکار کر دیا کہ وہ اپنی بچی سے تو مل سکتے ہیں لیکن نہ میرے گھر میں انے کی انھیں اجازت ہے اور نہ  مجھ سے کوئی تعلق قائم کرنے کی امید۔  تقریبا ڈیڑھ سال اس طرح رہنے کے بعد میں ترکی واپس گئی اپنے والدین سے مشورہ کیاکہ اس سلسلے میں مجھے کیا کرنا چاہئے۔ جب میں واپس ہوئی ، میرے شوہر نے میرے والد کو کال کر کے یہ کہا کہ وہ  مجھ سے  ابھی بھی محبت کرتے ہیں۔  میرے والد نے مجھے اپنے شوہر کے  پاس  واپس جانے کے لئے کہا، لیکن میں نے انکار کر دیا۔ اب میرے شوہر نے اپنا نام تک تبدیل کر کے احمد سے ایلیکس رکھ لیا ہے، ان کے زندگی گزارنے کا ڈھنگ اب کچھ اور ہی ہے، اور اب وہ شخص نہیں رہے جس سے میں نے شادی کی تھی۔ میں ترکی میں پچھلے ۷ ماہ سے ہوں  اور میں نے طلاق بھی مانگی ہے، لیکن وہ یہ کہہ کر منع کر دیتے ہیں کہ وہ مجھ سے اب بھی محبت کرتے ہیں۔ میں اس طرح زندگی نہیں گزار سکتی۔ مجھے اب اپنے نکاح کے اوپر بھی شک ہوتا ہے کہ کیا وہ اب  تک قائم بھی ہے یا نہیں، کیونکہ انھوں نے زبردستی مجھے گھر سے نکالا اور مجھے ٹھکرایا۔ اور سب سے بڑھ کر مجھے اس چیز کی فکر ہے کہ اللہ تعالی اس تمام معاملے سے ناخوش ہوں گے۔ لہذا میں شریعہ بورڈ سے اس سلسلے میں مدد چاہتی ہوں کہ وہ مجھے میرے نکاح کو ختم کرنے میں مدد کریں۔شکریہ۔

اس کے لئے آپ براہ راست شریعہ بورڈ یا کسی اور اہل حق علماء کےدار القضاء سے رجوع ہوں تو ان شاء اللہ مسئلہ کی یکسوئی کی جاسکتی ہے۔

ای میل ایڈریس جس پر ای میل کی جا سکتی ہے:ms@rahmatealam.org

والسلام۔