Thursday | 18 April 2024 | 9 Shawaal 1445

Fatwa Answer

Question ID: 282 Category: Miscellaneous
Can we delete islamic emails to put them in the Trash folder

Assalaamualaikum,

I get a lot of emails from Islamic organizations which include Islamic names and contents from Quran and Hadith. The email program I use is called ThunderBird. It has folders named like Inbox, Sent and Trash. Each time I delete an email it automatically goes to the Trash folder. Same happens for Islamic emails. I feel bad that Islamic content is sitting in that folder called "Trash". I cannot change the name of that folder. Could you please let me know if this is OK to let Islamic emails go to the Trash folder?

Sometimes I manually drag and move the emails to a folder that I have created and named "Islamic". But, with so many emails it becomes a hassle. Further, part of my name is Ahmad. So, even regular business emails have my name, which is an Islamic name. So, every email in the Trash folder has my name as well.

I know I may be overly concerned but just wanted to confirm.

Jazâk-Allâh

الجواب وباللہ التوفیق

Trash is only the name of the folder which also represents extra things, therefore, to transfer the mentioned emails etc. in it will not be a cause of sin, neither there is any sin in deleting them, however, if you feel it inappropriate due to the relationship with the name then this is the representation of the Taqwa, Reverence, and the Respect in the heart which is a lauded and appreciable action.

وَمَنْ يُعَظِّمْ شَعَائِرَ اللَّهِ فَإِنَّهَا مِنْ تَقْوَى الْقُلُوبِ {الحج: ۳۲}۔

 ولو کان فیہ اسم اللہ تعالی أو اسم النبي صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یجوز محوہ لیلف فیہ شییٴ کذا فی القنیة، ولو محا لوحا کتب فیہ القرآن واستعملہ فی أمر الدنیا یجوز،… کذا فی الغرائب(الفتاوی الھندیة ،کتاب الکراھیة، الباب الخامس في آداب المسجد والقبلة والمصحف وما کتب فیہ شییٴ من القرآن نحو الدراھم والقرطاس أو کتب فیہ اسم اللہ تعالی، ۵: ۳۲۲، ط: مکتبة زکریا دیوبند)

واللہ اعلم بالصواب

 

Question ID: 282 Category: Miscellaneous
کیا ہم اسلامی ایمیل ڈیلیٹ کرکے ٹریش فولڈر میں ڈال سکتے ہیں؟

السلام علیکم

مجھے بہت سے دینی اداروں سے ای میلز موصول ہوتی رہتی ہیں  جس میں اسلامی مضامین  قرآن و حدیث وغیرہ ہوتے ہیں، میں جو ای میل استعمال کرتا ہوں اسے تھنڈر برڈ کہتے ہیں جس میں فولڈرز ہوتے ہیں مثلا ان باکس، ٹریش وغیرہ۔ ہر بار جب کوئی ای میل ڈیلیٹ کی جاتی ہے تو وہ ٹریش کے فولڈر میں چلی جاتی ہے۔ ان میں وہ اسلامی ای میلز بھی ہوتی ہیں۔ مجھے برا محسوس ہوتا ہے کہ اسلامی ای میلز کو ٹریش (کچرے)  نامی فولڈر میں ڈالنا پڑتا ہے۔ میں اس فولڈر کا نام تبدیل نہیں کر سکتا ، کیا اس طرح اسلامی ای میلز  کو ڈیلیٹ کر دینا صحیح ہے؟

کبھی کبھی میں ان ای میلز کو اک ایک کر کے "اسلامی" کے نام سے بنائے گئے ایک فولڈر میں ڈال دیتا ہوں، لیکن چونکہ یہ بہت ساری ای میلز ہوتی ہیں مجھے اس کام میں بہت کام لگتا ہے اور مشکل بھی ہوتی ہے۔ پھر میرے نام میں احمد کا لفظ بھی آتا ہے، تو عام ای میلز جن کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں،کام سے متعلق بھی تمام ای میلز بھی عام طور پر ٹریش کے فولڈر میں جاتی ہیں جس میں ہر ای میل میں میرا پورا نام جس میں احمد بھی شامل ہے ، لکھا ہوتا ہے۔ مجھے اس پر بھی تکلیف محسوس ہوتی ہے۔

ممکن ہے کہ میں ضرورت سے زیادہ سوچ رہا ہوں، لیکن پھر بھی کنفرم کر لینا چاہتا ہوں۔جزاک اللہ۔

 

الجواب وباللہ التوفیق

ٹریش یہ صرف فولڈر کا نام ہے جو زائد چیز کی بھی ترجمانی کرتا ہے  لہذا اس میں مذکورہ ای میل وغیرہ ڈالنے سے کوئی گناہ کی بات نہیں ہوگی،اورنہ ڈیلیٹ  کرنےمیں کوئی گناہ ہے، البتہ آپ کو اگر نام کی نسبت کی وجہ سے نامناسب معلوم ہوتاہو یہ دل کے تقوی اور ادب واحترام کی بات ہے جو محموداور قابل پذیرائی عمل ہے،

وَمَنْ يُعَظِّمْ شَعَائِرَ اللَّهِ فَإِنَّهَا مِنْ تَقْوَى الْقُلُوبِ {الحج: ۳۲}۔

 ولو کان فیہ اسم اللہ تعالی أو اسم النبي صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یجوز محوہ لیلف فیہ شییٴ کذا فی القنیة، ولو محا لوحا کتب فیہ القرآن واستعملہ فی أمر الدنیا یجوز،… کذا فی الغرائب(الفتاوی الھندیة ،کتاب الکراھیة، الباب الخامس في آداب المسجد والقبلة والمصحف وما کتب فیہ شییٴ من القرآن نحو الدراھم والقرطاس أو کتب فیہ اسم اللہ تعالی، ۵: ۳۲۲، ط: مکتبة زکریا دیوبند)

واللہ اعلم بالصواب