Thursday | 25 April 2024 | 16 Shawaal 1445

Fatwa Answer

Question ID: 304 Category: Beliefs
Women going to Dargah

Assalaamualaikum,

I was recently asked by my wife, is going to Dargah Haraam for ladies? I do have knowledge that it is not permissible for women to visit a graveyard.

But, I really do not have any evidence to discuss it, it is just heard and said. 

Please help me with this.

Jazakallah khair

 

الجواب وباللہ التوفیق

The ruling about cemeteries and Dargahs is the same. Even though Hazrat ‘Aaisha ؓgoing to and visiting the grave of his brother Abdur Rahman bin Abu Bakr رضی اللہ عنہما is proven, however, as the ladies generally can’t control their emotions and get afflicted in bewailing, and in this time and age as several other prohibited and ill-effect actions are found in the cemeteries, shrines, and especially Dargahs, therefore, women going to the cemeteries and dargahs is prohibited.

کنت نہیتکم عن زیارۃ القبور فزوروہا فإنہا تزہد فی الدنیا وتذکر الآخرۃ (سنن ابن ماجہ ، باب ماجاء فی زیارۃ القبور ،رقم:۱۵۷۱)

عن ابن عباس ؓ قال: لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زائرات القبور المتخذات علیہا المساجد والسرج۔ ( المصنف لابن أبي شیبہ ، کتاب الجنائز ،رقم :۱۱۹۳۶،مسند الإمام احمد بن حنبل،رقم: ۲۰۳۰) 

واللہ اعلم بالصواب

 

Question ID: 304 Category: Beliefs
عورتوں کا درگاہ پر جانا

السلام علیکم

میری بیوی نے حال ہی میں مجھ سے پوچھا کہ کیا  عورتوں کا درگاہ جانا حرام ہے، مجھے یہ تو علم ہے کہ خواتین کو قبرستان نہیں جانا چاہئے، لیکن درگاہ کے بارے میں علم نہیں۔ براہ کرم حوالہ جات کے ساتھ جواب دیجئے۔

جزاک اللہ خیرا

الجواب وباللہٰ التوفیق

قبرستان اور درگاہوں کا حکم یکساں ہے،  اگرچہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کا اپنے بھائی حضرت عبد الرحمن بن ابی بکر ص کی قبر پر آنا اور زیارت کرنا ثابت ہے ،لیکن چونکہ خواتین عام طور پر اپنے جذبات پر قابو نہیں رکھ پاتیں اور جزع و فزع میں مبتلا ہوجاتی ہیں اور آج کے زمانے میں  قبرستان،مزارات اور خاص طور پر درگاہوں میں اور بھی منکرات اور مفاسد پائے جاتے ہیں  ،اس لئے  خواتین کاقبرستان اوردرگاہوں پر جانا ممنوع ہے۔

کنت نہیتکم عن زیارۃ القبور فزوروہا فإنہا تزہد فی الدنیا وتذکر الآخرۃ (سنن ابن ماجہ ، باب ماجاء فی زیارۃ القبور ،رقم:۱۵۷۱)

عن ابن عباس ؓ قال: لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زائرات القبور المتخذات علیہا المساجد والسرج۔ ( المصنف لابن أبي شیبہ ، کتاب الجنائز ،رقم :۱۱۹۳۶،مسند الإمام احمد بن حنبل،رقم: ۲۰۳۰)