Gold Nisab | Silver Nisab | Mahr Fatimi |
---|---|---|
$4996.12 | $391.98 | $979.95 |
Bookkeeping Firm
Khula and Mehar Rulings in Islam
Is okay to get tortured mentally and...
Opening a grocery store ( will be...
Marriage Argument
Restoring natural color of hair and...
Zakat on 401K
Zakaat on gold - No Income
Dream about my father
Misunderstood the question please re...
Assalamualaikum,
There is a Hadith which says that this Durood after Asr Salat on Friday if recited 80 times, the sins of 80 years will be forgiven and reward of 80 years of worship will be obtained. Is this Hadith authentic or not, and what does it mean by 80 years of sins, Sagheerah or Kabeerah sins? What does it mean that reward of 80 years of worship will be given?
الجواب وباللہ التوفیق
واللہ اعلم بالصواب
السلام علیکم
کیا یہ حدیث مستند ہے یا نہیں: مذکورہ درود جمعہ کے دن عصر کے بعد اگر اسی دفعہ پڑھا جائے تو اسی سال کے گناہ معاف ہوجائیں گے اور اسی سال کی عبادت کا ثواب ملے گا؟ اور اسی سال کے گناہوں سے صغیرہ یا کبیرہ گناہ مراد ہیں؟ اس کا کیا مطلب ہے کہ اسی سال کی عبادت کا ثواب ملے گا؟
الجواب وباللہ التوفیق
محدثین نے سند کے اعتبار سے اس پرکلام کیا ہے لیکن اس میں ضعف اس درجہ نہیں ہے کہ موضوع یا ناقابل اعتبار ہو،لہذا ضابطہ کے مطابق اس پر عمل کیا جاسکتا ہے۔
(۲) اس جیسی احادیث کے مطالب میں علماء نے گناہ صغیرہ ہی مراد لیا ہے۔
(3) یہ حق تعالی کی شان ربوبیت ہے،اور وہ قادر مطلق ہیں ان کا جود وکرم غیر محدود ہے جمعہ کا دن سید الایام ہے با برکت اور عظیم دن ہےاس لئے اگر حق تعالی کسی عمل پر اپنی شایان شان نوازیں تو ان کی قدرت سے کچھ بعید نہیں۔
يد الله ملأى لا يغيضها نفقة سحاء الليل والنهار . وقال أرأيتم ما أنفق منذ خلق السماوات والأرض فإنه لم يغض ما في يده (صحیح بخاری)
يَا عِبَادِى لَوْ أَنَّ أَوَّلَكُمْ وَآخِرَكُمْ وَإِنْسَكُمْ وَجِنَّكُمْ قَامُوا فِى صَعِيدٍ وَاحِدٍ فَسَأَلُونِى فَأَعْطَيْتُ كُلَّ إِنْسَانٍ مَسْأَلَتَهُ مَا نَقَصَ ذَلِكَ مِمَّا عِنْدِى إِلاَّ كَمَا يَنْقُصُ الْمِخْيَطُ إِذَا أُدْخِلَ الْبَحْرَ يَا عِبَادِى إِنَّمَا هِىَ أَعْمَالُكُمْ أُحْصِيهَا لَكُمْ ثُمَّ أُوَفِّيكُمْ إِيَّاهَا فَمَنْ وَجَدَ خَيْرًا فَلْيَحْمَدِ اللَّهَ وَمَنْ وَجَدَ غَيْرَ ذَلِكَ فَلاَ يَلُومَنَّ إِلاَّ نَفْسَهُ ».(صحیح مسلم)
واللہ اعلم بالصواب